پاکستانی نژاد ہادیہ تاجک ناروے کی پہلی مسلم خاتون وزیر مقرر
Pakistani-origin woman becomes Norway's minister
ناروے میں پہلی پاکستانی نژاد مسلم خاتون کو وزیر ثقافت مقرر کر دیا گیا۔ ناروے کے وزیر اعظم جینز اسٹولٹن برگ نے اسی ہفتے اپنی کابینہ میں رد وبدل کیا ہے اور اس میں پہلی مرتبہ ایک مسلم خاتون کو وزارت ثقافت کا قلم دان سونپا ہے۔
خاتون وزیر انتیس سالہ ہادیہ تاجک پاکستانی نژاد ہیں۔انھیں جمعہ کو ناروے کی وزیر ثقافت مقرر کیا گیا تھا۔ وہ اس سیکنڈے نیوین ملک کی تاریخ میں کابینہ میں شامل ہونے والی پہلی مسلم خاتون اور سب سے کم عمر وزیر ہیں۔ ہادیہ تاجک نے وزیر مقرر ہونے سے قبل ہی آئندہ مہینوں کے حوالے سے اپنے پروگرام کی تشہیر شروع کر دی تھی اور انھوں نے کہا تھا کہ ناروے میں ثقافتی تنوع کو روزمرہ زندگی کا ایک غیر متنازعہ حصہ ہونا چاہیے۔وہ ناروے میں 2009ء میں منعقدہ عام انتخابات میں حکمراں لیبر پارٹی کے ٹکٹ پر رکن پارلیمان منتخب ہوئی تھیں۔یہ جماعت پارلیمان میں دارالحکومت اوسلو کی نمائندگی کرتی ہے۔ ہادیہ تاجک سیاست میں آنے سے قبل صحافیہ رہی ہیں۔انھیں سال 2008ء سے2009ء کے درمیان وزیر انصاف نٹ اسٹوربرگٹ کی مشیر مقرر کیا گیا تھا۔
Norwegian Prime Minister Jens Stoltenberg has appointed a Muslim woman as part of his government during a Cabinet reshuffle this week.
Hadia Tajik, 29, from Pakistani decent, was appointed on Friday as Norway’s minister of culture.
Hadia has become the first ever Muslim cabinet member and youngest ever government minister in the Scandinavian country.
The newly appointed minister of culture has already publicized her program for the upcoming months and highlighted that cultural diversity should become an undisputable part of Norway’s everyday life.
In 2009 she was elected as MP for the Norwegian Labour Party that represented Oslo.
Tajik had worked as journalist before she was made advisor to Minister of Justice, Knut Storberget between 2008 and 2009
No comments:
Post a Comment