Sunday, June 10, 2012



بلوچستان ۔امریکہ بھارت اور اسرائیل کا کھیل.... 2
کرنل (ر) محمد زمان
روس کی افغانستان میں شکست اور پھر روس کی 16ٹکڑوں میں تقسیم کے بعد روس کی گریٹر بلوچستان‘ پختونستان اور بلوچستان کی علیحدگی کی خواہش تو پوری نہ ہو سکی۔ اب 2012ءمیں روس صرف یہ چاہتا ہے کہ پاکستان (اور خصوصاً بلوچستان) سے امریکہ کا اثرورسوخ یا تو کم ہو جائے یا وہ وسطی ایشیائی ریاستوں کی تیل، گیس، معدنیات اور تجارت سے فائدہ نہ اٹھا سکے۔ چونکہ روس نے ویت نام میں امریکہ کو شکست دی اور پھر امریکہ نے روس کو افغانستان میں شکست دی اور اب روس بھی چاہتا ہے کہ امریکہ کو افغانستان میں نہ صرف شکست ہو بلکہ ہو سکے تو امریکہ کے کم از کم تین ٹکڑے ضرور ہوں۔ اس معاملے میں روسی اخبارات میں امریکہ کی تین ریاستوں میں تقسیم کے نقشے بھی کئی مرتبہ شائع ہوئے ہیں۔ روس امریکہ کو ٹکڑوں میں تقسیم تو شاید نہ کر سکے لیکن اسے معاشی طور پر اتنا تباہ ضرور کروا دے گا کہ امریکہ ورلڈ پاور سٹیٹس World Power Status سے ہاتھ دھو بیٹھے گا۔

1970ءکی دہائی میں امریکی سٹریٹجسٹ (Strategist) برزنسکی نے لکھا تھا کہ :
1۔ روس کے جلد ٹکڑے ہو جائینگے۔ (اس کےلئے سی آئی اے نے روس کو ورغلایا کہ افغانستان اور بلوچستان پر قبضہ کر لو، فائدے میں رہو گے)
2۔ جو قوم یورو ایشیا پر قبضہ کرےگی (جس میں بلوچستان افغانستان بھی شامل ہے) وہ دنیا کے مرکز پر قبضہ کرےگی اور اس قوم کےلئے ایشیا اور افریقہ کے وسائل پر قبضہ آسان ہو جائےگا۔
3۔ مستقبل میں مشرقی یورپ نیٹو ممالک کے ساتھ مل کر روس کےخلاف مغربی فرنٹ کھولیں گے۔
4۔ عراق اور افغانستان پر قبضہ کر کے ایشیاءمیں جنوبی فرنٹ کھولا جائےگا۔ اس کےلئے اسرائیل اور بھارت امریکہ کی معاونت کرینگے۔
5۔ دنیا کے تیل، گیس اور اہم راستوں پر امریکہ کا قبضہ ہو جائےگا۔

امریکہ نے 9/11کا ڈرامہ اسی لئے رچایا تھا کہ افغانستان اور پاکستان کے صوبے بلوچستان پر قبضہ کر کے دنیا کے تیل، گیس کے ذخائر اور اہم راستوں پر قبضہ کر سکے۔ اسی لئے امریکہ
1۔ چین کے گرد گھیرا ڈالنا چاہتا ہے۔
2۔ چین کو گوادر تک رسائی نہیں دینا چاہتا کیونکہ چین سے گوادر عرب افریقہ اور یورپ کےلئے سب سے چھوٹا راستہ ہے۔
3۔ چین کو ایران اور عرب ممالک کے تیل اور گیس کے ذخائر تک رسائی نہیں دینا چاہتا اور عرب افریقہ اور یورپ کی منڈیوں تک رسائی کی مزاحمت کرنا چاہتا ہے۔ اس کےلئے بھارت امریکہ کی معاونت کر رہا ہے۔
4۔ امریکہ بحیرہ کیسپئن کا 6ارب بیرل تیل اور وسطی ایشیائی ریاستوں کے تیل اور گیس پر اپنی اجارہ داری رکھنا چاہتا ہے تاکہ امریکہ کو سستا تیل اور گیس ملے اور وہ دنیا کو مہنگا فروخت کرے۔
پاکستان کی خوش قسمتی ہے کہ امریکہ اپنے عزائم میں ناکام رہا۔ امریکہ ہندوستان اور اسرائیل نے مل کر پاکستان کے شمالی حصے سوات اور وزیرستان پر مشتمل ایک علیحدہ ملک بنانے کی کوشش کی۔ کیونکہ

1۔ سوات دنیا کا خوبصورت ترین علاقہ ہے۔ امریکہ کا خیال تھا کہ اگر یہ علیحدہ ملک بن جائے تو صرف سیاح یہاں اتنے آئینگے کہ اس ملک کو زرمبادلہ کی کمی نہیں ہو گی۔
2۔ سوات میں ہیرے جواہرات کی کانیں ہیں جہاں سے اربوں ڈالر کمائے جا سکتے ہیں۔
3۔ سوات اور وزیرستان میں اربوں ٹن کے سنگ مرمر کے کئی رنگوں کے ذخائر ہیں اور 19قسم کی قیمتی دھاتیں ہیں جن کو برآمد کر کے قیمتی زرمبادلہ کمایا جا سکتا ہے۔
4۔ سوات اور وزیرستان میں یورینیم کی کانیں ہیں۔ جہاں سے پاکستان کو یورینیم کی سپلائی روکنا اور امریکہ، اسرائیل اور بھارت کو برآمد کرنا تھا۔
5۔ مشرقی پاکستان کے بعد ایٹمی پاکستان کے مزید ٹکڑے کر کے اکلوتی مسلم نیوکلیئر پاور کو کمزور کرنا اور اسکے ایٹمی اثاثوں پر قبضہ کرنا تھا۔
اس سازش کو کامیاب بنانے کےلئے امریکہ نے

1۔ ہندوستان کو افغانستان میں 15 قونصل خانے بنانے کی اجازت دی جہاں سے جاسوسی کا نیٹ ورک اور تخریب کار تیار کئے جاتے ہیں۔
2۔ ہندوستان کو اپنے اور اسرائیل اور امریکہ کے تربیت یافتہ دہشت گرد پاکستان میں بھیجنے کی سہولیات مہیا کیں۔
3۔ پاکستان کے امریکہ میں سفیر کے ذریعے ہزاروں سی آئی اے اور بلیک واٹرکے کمانڈوز پاکستان میں سیاحوں کی صورت میں بھیجے۔ پاکستان کے امریکہ میں سفیر نے نہ پاکستان آرمی کو مطلع کیا اور نہ آئی ایس آئی کو۔ اس کا نتیجہ یہ نکلا کہ بھارت اسرائیل اور امریکہ کے تعاون سے ان ہزاروں سی آئی اے کے ایجنٹوں اور بلیک واٹر کمانڈوز نے پاکستان میں دھماکے کرانے شروع کئے۔ ان تحریب کاروں نے پاکستان میں 45000 پاکستانیوں کو شہید کیا۔ لاکھوں زخمی ہوئے اور 70ارب ڈالر کے پل، دفاتر، سکول وغیرہ تباہ کئے۔
4ہندوستانی ایجنسیوں اور دہشت گردوں نے ان علاقوں میں رہنے کےلئے سرنگیں بنائیں جہاں ہیرے جواہرات اور یورینیم کے ذخائر ہیں۔ کیونکہ ہندوستان میں یورینیم کے ذخائر بہت کم ہیں اور وہ دنیا سے خریدتا ہے۔ آجکل افغانستان سے ہر ہفتہ 15 ایئرانڈیا کی پروازیں یہی یورینیم اور ہیرے جواہرات کی مٹی لے کر ہر ہفتہ بھارت جاتی ہیں۔ گو کہ ہندوستان میں ہیرے جواہرات بہت کم ہیں لیکن اب پاکستانی ہیرے جواہرات کی وجہ سے ہندوستان میں بین الاقوامی ہیرے جواہرات کی منڈی اور ایکسچینج ہے۔
اللہ تعالیٰ نے پاکستان کی مدد کی۔ پاکستان کے عوام اور افواج نے مکمل یکجہتی کے
ساتھ مقابلہ کیا۔

1۔ پاکستان آرمی کے 2بریگیڈ تباہ ہوئے۔ ایک لیفٹیننٹ جنرل 2میجر جنرل، 5 بریگیڈیئر،
20 لیفٹیننٹ کرنل اور 5000 کے قریب آفیسر اور جوان شہید ہوئے۔ اس سے پہلے دنیا کی تاریخ میں 10سپاہیوں کے پیچھے ایک آفیسر شہید ہوتا تھا۔ لیکن سوات اور وزیرستان میں پاکستان آرمی نے جنگوں کی تاریخ میں ایک نئے باب کا اضافہ کیا۔ 6سپاہیوں کے پیچھے ایک آفیسر شہید ہوا۔
2ہندوستان اسرائیل اور امریکہ کے ایوانوں میں صف ماتم بچھ گئی کیونکہ اتنی زیادہ قربانی آج تک کسی فوج نے اپنے ملک کےلئے نہیں دی تھی۔ امریکہ اور اس کے اتحادیوں کی تعداد بھی افغانستان میں 150000 ہے لیکن پچھلے 11سالوں میں امریکہ اور نیٹو کا ایک بھی جنرل، ایک بھی بریگیڈئر اور ایک بھی کرنل نہیں مرا۔
3۔ پاکستان کے عوام نے اپنی افواج کا بھرپور ساتھ دیا۔ جتنے بھی فوجی شہید ہوئے ان کو پورے اعزاز کے ساتھ دفنایا۔
امریکہ کو افغانستان اور پاکستان کے خلاف جنگ بہت مہنگی پڑی۔ افغانستان جس کو
Graveyard of Empires کہتے ہیں۔ امریکہ روس کی طرح تباہ ہو رہا ہے۔
1۔ امریکہ پر 16کھرب ڈالر کا قرضہ چڑھ گیا ہے۔
2۔ امریکی سپاہی جتنے مرتے ہیں اس سے زیادہ افغانستان میں خودکشی کرتے ہیں۔
3۔ امریکہ کی معیشت سے 14کھرب ڈالر بینکوں اور گھروں کے خسارے میں ڈوب گئے ہیں۔ (جاری)
4۔ امریکہ کی معیشت تباہی کے دہانے پر ہے۔
5۔ امریکہ کے پاس اپنے 250بحری جہازوں کی جگہ نئے خریدنے کی شکست نہیں۔ امریکی نیوی کے یہ جہاز 40سال پرانے ہیں۔
6۔ امریکہ کے پاس اپنے 30/40سال پرانے ہوائی جہاز تبدیل کرنے کو ڈالر نہیں ہیں۔
7۔ امریکی ڈالر اپنی ساکھ کھو رہا ہے۔ مستقبل قریب میں امریکی ڈالر کی جگہ چین اور روس کی کرنسیاں لے سکتی ہیں۔
8۔ امریکی قوم کسی قسم کی لڑائی کے موڈ میں نہیں ہیں۔
9۔ Unipolarity کی ہوس نے American Empire کو ختم کر دیا ہے۔ اب بادشاہ اور اس کی رعایا بغیر کپڑوں کے ہے۔ (Kirkpatric Sole)
10۔ اب امریکہ نے ہنری کسنجر کی نئی تھیوری پر عمل شروع کر دیا ہے جس کےمطابق اب Centre of gravity شفٹ ہو گیا ہے اور اب بحرالکاہل (Pacific Ocean) کی طرف امریکہ کی نظر ہے۔ امریکی صدر اوبامہ نے اپنی نئی ڈاکٹرائن Asia Pacific کی طرف کر دی ہے جس کےمطابق امریکہ کے معاشی اور سیکورٹی مفادات اب مغربی بحرالکاہل، مشرقی ایشیاءاور بحیرہ ہند کی طرف ہو گئے ہیں۔ اس کےلئے امریکہ 346 بحری جہازوں کی نیوی تیار کرےگا۔ امریکہ کی بدقسمتی کہ اب اسکے پاس 30/40سال پرانے بحری جہاز تبدیل کرنے کو ڈالر نہیں ہیں۔
11۔ امریکہ چین کو گھیرنے کےلئے ہندوستان، جاپان جنوبی کوریا اور آسٹریلیا کے ساتھ مل کر Coalition of Willing بنائے گا۔
12۔ امریکہ توبہ کرتا کہ اب عراق اور افغانستان کی طرح کسی ملک پر قبضہ نہیں کرے گا۔
13۔ امریکہ اور اس کے اتحادی اسرائیل بھارت آسٹریلیا اور جنوبی کوریا مل کر صومالیہ، لیبیا، بحرین اور شام کی طرح مداخلت کریں گے۔
14۔ امریکہ اپنے اتحادیوں کے ساتھ مل کر ہوائی دستوں (Air borne forces) اور سپیشل افواج (سی آئی اے اور بلیک وائر کمانڈوز) لڑاکا اور بمبار طیاروں اور بحری جہازوں کی مدد سے دنیا میں سرجیکل آپریشن Surgical Operation کرے گا۔
15۔ امریکہ ہنری کسنجر کی تھیوری (Daily squib co.uh 11.2.2002) کے مطابق تیل کے کنٹرول سے قوموں کو کنٹرول کرے گا۔ خوراک کے ذرائع پر کنٹرول کے لئے جس طرح ڈاکو کھانے پینے اور زیورات کی تلاش میں ڈاکے مارتے ہیں اسی طرح امریکہ نے 7عرب ملکوں کے تیل کے ذخائر پر قبضہ کرنا ہے۔ چین اور روس امریکہ کا کب تک مقابلہ کریں گے۔ مستقبل میں آدھے سے زیادہ عرب اسرائیل میں شامل ہوں گے۔
16۔ بلوچستان کی علیحدہ ریاست اور افغانستان پر قبضہ رکھنے سے امریکہ بحیرہ کیپسین کا تیل، وسطی ایشیائی ریاستوں کا تیل، گیس اور تجارتی منڈیوں پر قبضہ کر سکے گا۔ بلوچستان کے معدنی ذخائر (جن میں سونا، تانبا اور یورینیم شامل ہیں) پر قبضہ کر سکے گا۔ (جاری)
17۔ امریکہ چین کو پاکستان اور خصوصاً بلوچستان کے ترقیاتی کاموں میں رکاوٹ ڈالے گا۔
18۔ بھارت کے ساتھ مل کر بلوچستان کا الگ ملک بنانا تاکہ ایران او چین کو گھیرا جا سکے۔
19۔ امریکہ میں جو اس وقت معاشی بحران ہے بلوچستان کے وسائل اس کو سہارا دے سکتے ہیں۔
20۔ بھارت پاکستان کو ترقی کرتا نہیں دیکھ سکتا۔ کیونکہ طاقتور پاکستان اس کے جنونی ارادوں کے آگے ایک بندھ ہے۔ اس کے لئے بھارت امریکہ کی ہر لحاظ میں بلوچستان کے معاملات میں مدد کر رہا ہے۔
21۔ طاقتور پاکستان اسرائیل کو بھی گوارا نہیں۔ اس سے عربوں کو طاقت ملتی ہے۔ اسی لئے را، موساد اور سی آئی اے مل کر پاکستان کے خلاف سازشیں کر رہے ہیں۔
22۔ آزاد بلوچستان کے جھنڈے کئی ممالک میں لہرا دیے گئے ہیں۔ امریکہ میں آزاد بلوچستان کار ریزولیوشن پاس ہو چکا ہے۔ اس سے پہلے 1970ءمیں بھی امریکہ میں آزاد بنگال (یا بنگلہ دیش) کا ریزولیوشن پاس کر چکا ہے۔
23۔ امریکی پہلے تو ملا عمر اور طالبان کی شوریٰ کا بلوچستان میں موجودگی کا پراپیگنڈہ کرتے تھے اور پھر پاکستان کو دھمکیاں دیں کہ ان کے خلاف ایکشن لے۔
24۔ اب امریکی سی این این، برطانوی بی بی سی اور پاکستان میں امریکی ایجنٹ پاکستانی میڈیا پر پاکستان آرمی اور آئی ایس آئی کے خلاف پراپیگنڈہ کر رہے ہیں کہ وہ بلوچستان میں بلوچوں کے قتل اور اغوا میں ملوث ہیں۔ سوچنے کی بات یہ ہے کہ پاکستان آرمی یا آئی ایس آئی نے کسی ملک پر قبضہ نہیں کیا ہوا۔ بھلا وہ اپنے ملک کے اپنے ہی شہریوں کو کیوں قتل اور اغوا کریں گے۔
25۔ امریکہ پاکستان ایران اور افغانستان کے علاقوں پر مشتمل 240000 مربع میل کی علیحدہ ریاست چاہتا ہے جس کے ساتھ 1000میل لمبا سمندر ہو گا۔ اس سے دنیا کے 40فیصد تیل کی برآمدات (جو کہ آبنائے ہرمز کے راستے ہوتی ہیں) پر نظر رکھ سکے گا۔
26۔ گوادر پر قبضہ کے بعد امریکہ چینی نیوی کو بحیرہ عرب سے دور رکھ سکے گا۔
27۔ گورنمنٹ آف بلوچستان (Govt of Baluchistan in Exile) یروشلم میں قائم ہے۔ یہ گوگل پر بھی موجود ہے اور دیکھا جا سکتا ہے۔
28۔ اپریل 2011ءمیں بلوچستان سوسائٹی آف نارتھ امریکہ (BSO-NA) نے بلوچستان پر ایک کانفرنس کی۔ امریکہ کے امن انسٹی ٹیوٹ (US Institute for Peace) یا USIP نے بھی Termoil in Baluchistan پر کانفرنس کی جس میں پاکستان سے اعجاز حیدر، برطانیہ سے شہزادی بیگ، امریکہ سے سلائیگ ہریسن (Sleg Harrison) (جو کہ پاکستان کے خلاف بغض کی وجہ سے مشہور ہیں) اور ماروین وائن بام Marvin Weinbaum نے پاکستان کے خلاف وہ زہر اگلا جو ان کے آقا بھارت، اسرائیل اور امریکہ چاہتے تھے۔ USIP کانگریس کے اخراجات سے ملت یہے۔
29۔ ہر بیار مری برطانیہ سے اور براہمداغ بگتی سوئٹزر لینڈ سے پاکستان کے خلاف پراپیگنڈہ کر رہے ہیں۔ سی آئی اغے اور را ان کی ہر طرح سے مدد کرتی ہے۔
 

No comments:

Post a Comment