Sunday, October 14, 2012

:''انت و مالک لا بیک :کہ تو اور تیرا مال سب تیرے باپ کا ہے''



ایک شخص نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں حاضر ہوا اور شکایت کی کہ میرے والد نے میرا سب مال لے لیا ہے ۔ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا کہ:'' اپنے والد کو بلا کر لاؤ ۔ اسی وقت جبرئیل علیہ السلام تشریف لائے اور عرض کیا اے اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم جب اس لڑکے کا والد آجائے تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم اس سے پوچھیں کہ وہ کلمات کیا ہیں جو اس نے دل میں کہے ہیں ۔ اس کے کانوں نے بھی ان کو نہیں سنا ۔ جب وہ نوجوان اپنے والد کو لے کر آیا ۔ تو نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:
'' آپ کا بیٹا آپ کی شکایت کرتا ہے کیا آپ چاہتے ہیں کہ اس کا مال چھین لیں ؟ والد نے عرض کیا یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم آپ صلی علیہ وسلم اسی سے پوچھ لیں کہ میں اس کی پھوپھی ، خالہ یا اپنے نفس کے سوا کہیں خرچ کرتا ہوں ۔ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ یہ پس حقیقت معلوم ہو گئی ۔ اس کے بعد آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اس کے والد سے دریافت فرمایا وہ کلمات کیا ہیں جو تم نے دل میں کہے اور تمہارے کانوں نے بھی نہیں سنا'' ؟
اس شخص نے عرض کیا یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم یعنی جو بات کانوں نے نہیں سنی اس کی آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو اطلاع ہو گئی پھر اس نے کہا کہ میں نے چند اشعار دل میں پڑھے تھے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا وہ اشعار ہمیں بھی بتاو ۔ اس صحابی رضی اللہ عنہ نےعرض کیا جو درج ذیل اشعار پڑھے ۔
میں نے تجھے بچپن میں غذا دی اور جوان ہونے کے بعد تمہاری ہر ذمہ داری اٹھائی تمہارا سب کچھ میری کمائی سے تھا ۔ جب کسی رات تمہیں کوئی بیماری پیش آگئی تو میں نے رات نہ گزاری مگر سخت بیداری اور بیقراری کے عالم میں ۔ مگر ایسے جیسے کہ بیماری تمیں نہیں مجھے لگی ہوئی ہے جس کی وجہ سے تمام شب روتے ہوئے گزار دیتا ۔ میرادل تمہارے ہلاکت سے ڈرتا رہا اور بیشک میں جانتا تھا کہ موت کا ایک دن مقرر ہے ۔ جب تو اس عمر کو اور اس حد تک پہنچ گے کہ جس عمر کی میں تمنا کیا کرتا تھا ۔ پھر تم نے میرا بدلہ سخت روئی اور سخت گوئی بنالیا گویا کہ تم ہی مجھ پر احسان و انعام کر رہے ہو ۔ کاش اگر تم سے میرے ہونے کا حق ادا نہیں ہو سکتا تو کم از کم اتنا ہی کر لیتے جیسا ایک شریف پڑوسی کیا کرتا ہے ۔ تو نے کم از کم پڑوسی کا حق دیا ہوتا میرے ہی مال میں مجھ سے بخل سے کام نہ لیا ہوتا ۔ 
نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے جب یہ سنا تو بیٹے کا گریبان پکڑ کے فرمایا :''انت و مالک لا بیک :کہ تو اور تیرا مال سب تیرے باپ کا ہے'' ۔ 
اللہ ہمیں اپنے والدین کی قدر کرنے کی توفیق عطا فرمائے
(معارف القرآن بحوالہ تفسیر قرطبی)

No comments:

Post a Comment