<iframe width="560" height="315" src="http://www.youtube.com/embed/r31wT9oMMsY" frameborder="0" allowfullscreen></iframe>
اگر آپ گوگل ارتھ استعمال کرتے ہیں تو گوگل ارتھ کے سرچ بار میں جا کر مندرجہ ذیل ھندسے لکھیئے۔
32° 3'58.06"N 37° 8'51.87"E
آپ کے سامنے ایک ایسا چٹیل میدان آ جائے گا جس میں ایک چاردیواری کے اندر ایک درخت ہو گا۔اسی جگہ پر فوٹوز کھولیئے تو اس درخت کی تصاویر آپ کے سامنے نظر آ جایئں گی۔ یہ تصویر بھی میں نے ابھی ابھی گوگل ارتھ کی اس درخت کی تصاویر میں سے لی ہے۔اس درخت کے ارد گرد سو کلو میٹر تک کوئی درخت نہیں۔اس درخت نے آج سے 1400 سال پہلے نبی آخر الزمان حضرت محمد مصطفےٰ صلی اللہ
علیہ وسلم کو سایہ فراہم کیا تھا۔آپ ص کا وہ بچپن کا دور تھا جب آپ ص اپنے چچا ابو طالب کے ساتھ تجارت کی غرض سے پہلی بار شام گئے تھے۔دوپہر کے وقت صحرا کی سخت گرمی میں قافلے نے اس درخت کے نیچے قیام کیا۔
اس درخت کے قریب ہی ایک عسائی راہب بحیرہ کی کٹیا تھی جس نے کتابوں میں پڑھ رکھا تھا اللہ کے آخری نبی ص اپنے بچپن میں اس درخت کے نیچے قیام فرمائیں گے۔ اس نے جب قافلے والوں کا درخت کے نیچے پڑاؤ دیکھا تو اسے لگا وہ وقت آ گیا جب آخری نبی مکہ میں پیدا ہو چکے ہیں اور اس وقت وہ درخت کے نیچے قیام پذیر ہیں۔
وہ الله کے اس عظیم نبی سے ملنے کا خواھشمند تھا - اسکی متجسس نگاہیں اس قافلے پر مرکوز تھیں - اسکے علم میں جب یہ بات ائی کہ اس قافلے میں ایک بچہ ایسا ہے کہ وہ دھوپ میں جس طرف بھی جاتا ہے بادل کا ایک ٹکڑا اسپر سایہ فگن رہتا ہےتو خبر راہب کو یقین کی حد تک لے گئی کہ یہی الله کے آخری نبی ہیں - لیکن سو فیصد تصدیق کے لیے اسے ابھی کچھہ اور بھی تجربہ کرنا تھا - اسکا اضطراب دیدنی تھا
اسنے قافلے کے تمام لوگوں کو کھانے پر مدعو کیا - سب لوگ دعوت پر آیے لیکن وہ بارہ سال کا بچہ دعوت میں موجود نہیں
تھا جس سے وہ راہب ملنے کے لیے بے چین تھا - اس بچے کا نہ انے سے وہ بے قرار باہر کی جانب آیا اور اس قافلے کے پڑاؤ کی جانب دیکھنے لگا- اسنے دیکھا کہ وہ بارہ سال کا بچہ تنہا اس درخت کے نیچے جو آپ کو اس تصویر میں نظر آرہا ہے آرام فرما رہا ہے - اس راہب کو بے قراری اور بڑھ گئی اور اسکو اب یقین کامل ہوگیا کہ یہی وہ ہستی ہے ، یہی وہ آخری نبی ہیں جسکے لیے الله سبحان و تعالی نے اس پوری کائنات کو پیدا
فرمایا ہے - اس راہب اس درخت کے بارے میں پڑھ رکھا تھا کہ اس مقدس درخت کے نیچے آخری نبی ہی ہونگے جو آرام فرمائیں گے
اس راہب نے عزت سے کم سن رسول سیدنا محمّد صلی الله علیہ وسلم کو ضیافت میں آنے کی درخواست کی اور پھر لوگوں کو اگاہ کیا کہ یہی وہ آخری نبی ہیں جن کا ذکر پاک مقدس انجیل میں موجود ہے - اس راہب نے رسول الله صلی الله علیہ وسلم کے چچا ابو طالب کو نہ صرف مشورہ دیا بلکہ اس بات پر راضی بھی کیا کہ کہ وہ اس عظیم بچے کو واپس مکّہ لے جائیں کیوں کہ بہت سے یہودی اس متبرک بچے کی جان مبارک کے دشمن ہیں اور وہ انکی تلاش میں ہیں -
میں یہاں گستاخانہ خاکے بنانے والوں سے گذارش کروں گا کہ وہ ایک بار جا کر اس درخت کو ضرور دیکھیں جو آپ کی طرح زندہ اور سمجھدار انسان تو نہیں تھا لیکن اسے پتہ تھا کہ ایک نبی ص کی عزت کیسے کی جاتی ہے۔
This incident was when our
Beloved Prophet of Allah
صلى الله عليه وسلم
was 12 years old (1459 hijri years ago).
The tree which shaded Rasoolullahi (صلى الله عليه و سلم) is miraculously preserved by Allah for all this long period. It is the lonely tree available for around hundred square kilometers in that inhospitable desert north of Jordan.
No comments:
Post a Comment