مصطفی علی همدانی جنہوں نے 13 اور 14 اگست کی درمیان رات 12 بجے ریڈیو پاکستان لاهور سے پاکستان بننے کا اعلان کیا تها
سقوط ڈھاکہ سے پہلے (دسمبر، 1971): ڈان اخبارکا یہ سرورق سابقہ مشرقی پاکستان میں ملکی فوجیوں کے ہندوستان کے سامنے بزدلی سے ہتھیار ڈالنے سے کچھ دن قبل شائع ہوا تھا۔
اس صفحہ سے ایسی خبریں موجود ہیں جن سے جنگ میں پاکستان کی صورتحال کا اندازہ لگایا جا سکتا ہے تاہم اسی صفحے پر ایک بڑی تجارتی کمپنی کا بڑا اشتہاربھی چھپا ہوا ہے جس میں پاکستانی بری، فضائی اور بحری فوج کے نشانات اور “انشاء اللہ ،فتح ہماری ہوگی”کی یقین دہانی موجود ہے۔
ماضی کے تجربے کی بنیاد پریہ کہا جا سکتا ہے کہ پاکستانیوں میں حقائق سے انکار کی عادت کوئی نئی نہیں کیونکہ حقیقت یہی ہے کہ پاکستانیوں کی کثیر تعداد کیلئے 1971کی چونکا دینے والی شکست اچانک اورحیرت انگیزطور پر سامنے آئی تھی۔
ریاستی میڈیا اور مسلح افواج نے اپنی شکست تک ناگزیر فتح کے دعوے جاری رکھے ہوئے تھے۔
درحقیقت ، شکست سے کچھ گھنٹے پہلے ریڈیو پاکستان پر پڑھی جانے والی خبروں میں نیوز کاسٹر نے بتایا تھا کہ پاکستان ہندوستانی فوج کو نقصان پہنچائے چلا جا رہا ہے اور ہم نے یہ سب کچھ ایسے ہڑپ کر لیا جیسے کوئی بچہ اپنے تصور میں آئسکریم کھاتا ہو۔
ذرائع : اے ہسٹری آ ف ریڈیو پاکستان (نہال احمد)
First Eid-ul-Fitr of Pakistan in 1947, See our beloved Quaid-e-Azam praying ♥
No comments:
Post a Comment